کتابوں سے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے از مستنصر حسین تارڑ
میں نے ایک گزشتہ کالم میں ان مختلف واویلوں کا تذکرہ کیا تھاجو پاکستانی قوم کرتی رہتی ہے اور میں
Read moreمیں نے ایک گزشتہ کالم میں ان مختلف واویلوں کا تذکرہ کیا تھاجو پاکستانی قوم کرتی رہتی ہے اور میں
Read moreمیں نے ایک گزشتہ کالم میں ان مختلف واویلوں کا تذکرہ کیا تھاجو پاکستانی قوم کرتی رہتی ہے اور میں
Read moreچنانچہ ہم اس بھڑکتی دھوپ میں ترپان کے انگوروں کی چھاﺅں میں سے نکل کر چین کے سب سے قدیمی
Read moreشی آن ایک زمانے میں چین کا دارالسلطنت ہوا کرتا تھا‘ ایک ایسا شہر جو ثقافت اور ذوق جمال کے
Read moreبلتستان کی وادی¿ شگر میں ساڑھے چھ سو سال پرانی ایک مختصر مسجد ہے‘ وہاں ایک کونے میں ایک پھٹی
Read moreمیں پہلی مرتبہ جب سعودی عرب گیا تو یوں جانئے اپنے بڑے بیٹے سلجوق کی پہلی غیر ملکی پوسٹنگ کی
Read moreفلوریڈا کے شہر آرلینڈو میں فرصت کے وہی دن تھے جنہیں غالب ڈھونڈتے رہے…بے شک اب تصور جاناں کی اتنی
Read moreمیں تذکرہ کررہا تھا ان مسلمان ناول نگاروں کا جو میری نظری میں مارکیز‘ سراماگو اور میلان کندیرا کے نہ
Read moreہر چار پانچ ماہ بعد مجھے احساس ہوتا ہے کہ میں تو ایک انتہائی جاہل شخص ہوںمیں اپنے آپ کو
Read moreجیسے موت کی سزا پاجانے والے تین مجرم عین اس لمحے فرار ہو جائیں جب ان کے گلے میں پھانسی
Read moreہوسے سراماگو ایک نوبل انعام یافتہ پرتگالی ادیب ہے جو عمر بھر ظلم کے خلاف سینہ سپر ہوکر یورپ اور
Read moreمیں نے اپنے سفرنامے’ نیو یارک کے سورنگ‘ میں اس شہر کی ایک پہچان درج کی ہے اور وہ ہے
Read moreہم نے سنا ہے کہ آپ ہمارے گاﺅں آرہے ہیں…ویران ریسٹ ہاﺅس یونانی دیومالا کا ایک لوٹس آئے لینڈ تھا…افیونیوں
Read moreمشتاق احمدیوسفی نے ” آب گم“ کے دیباچے میں لکھا ہے”جب انسان کو ماضی‘ حال سے زیادہ پرکشش نظر آنے
Read moreمیں جب کبھی مردوں اور خصوصی طور پر خاوندوں کے حقوق کی بات کرتا ہوں‘ مردوں کا تذکرہ خصوصی طورپر
Read moreشی آن ایک زمانے میں چین کا دارالسلطنت ہوا کرتا تھا‘ ایک ایسا شہر جو ثقافت اور ذوق جمال کے
Read moreمانٹریال ایک صاحب کردار شہر ہے۔یہ نہےں کہ کینیڈا کے بقیہ شہروں کا کردار مخدوش ہے ‘ صرف یہ کہ
Read moreگلگت ایک جزیرہ ہے اور وہاں چیف منسٹر ہاﺅس ہے جہاں ہم پہنچے تو گلگت بلتستان کے چیف منسٹر حافظ
Read moreبات اس ویڈیو سے چل نکلی تھی جس میں ایک شامی نوجوان غرناطہ کے قصر الحمرا کی ایک دیوار کے
Read moreویران ریسٹ ہاﺅس کے باغ بہاراں اور اسرار کے جنت ذائقوں کے پکوانوں سے دل پہ پتھر رکھ کر ہم
Read moreمیں تذکرہ کر رہا تھا آج سے ساٹھ برس پیشتر کے انگلستان کے شہر مانچسٹر کا جہاں 14باربرا سٹریٹ کے
Read moreچنانچہ ہم جیسے عام لوگوں تک وہی تاریخ پہنچتی ہے جو اقتدار کے ایوانوں میں درباری خوشامدیوں سے لکھوائی جاتی
Read moreولیم فورڈ کا تاریخ کے بارے میں ایک ایسا فقرہ ہے جو اسکی کاروں سے کہیں بڑھ کر مشہور ہوا
Read more1860ءمیں ایک فرانسیسی سیاح کمبوڈیا کے شہر سیم ریپ میں آنکلا اور اس نے وہاں گھنے جنگلوں میں نیم پوشیدہ
Read moreاِک دن رہیں بسنت میں اِک دن جئیں بہار میں اِک دن پھریں بے انت میں اِک دن چلیں خمار
Read more”بیگم بیگم….کیا زلزلہ آ رہا ہے”میں نے کار کے سٹیرنگ پر ہاتھ مار کر کہا“ ذرا باہر دیکھو‘دائیں بائیں جتنی
Read moreپچھلے دنوں ایک دیرینہ دوست یعنی پاٹے پرانے دوست امریکہ سے آئے کہ انکے و الد صاحب قدرے علیل ہوگئے
Read moreبے شک بیچ لگژری ہوٹل کی شبوں میں اس کے سمندروں پر چاندی کے آبی پرندے پرواز کرتے تھے لیکن
Read moreپارک میں صبح کی سیر کےلئے آنے والے بیشتر لوگ گھروں کو لوٹ چکے تھے اور یہ وہ وقت تھا
Read moreمیں بھی دنیا کے ہر شخص کی مانند صبح بیدار ہوکر غسل خانے کا رخ کرتا ہوں۔ دانت صاف کرتا
Read more